8 نومبر، 2022، 7:04 PM

امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کا عتراف؛

ایران میں بلوائیوں کو اسلحہ فراہم کرنے والے ذرائع فاش کردیئے

ایران میں بلوائیوں کو اسلحہ فراہم کرنے والے ذرائع فاش کردیئے

امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر نے ایک بار پھر ایران کے فسادات کی حمایت کی جبکہ بلوائیوں کے مسلح ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے ان کو ہتھیاروں کی سپلائی کے ذرائع بھی فاش کردیئے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے امریکی حکام کی جانب سے ایران میں فسادات کی حمایت کے تسلسل میں اعتراف کیا کہ بلوائیوں کو عراق کے کردستان ریجن کے ذریعے ہتھیاروں تک رسائی حاصل ہوئی۔

بولٹن جو کہ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں ہمیشہ ایران کے خلاف سخت اور مداخلت پسندانہ مؤقف اختیار کرنے کے لیے جانے جاتے تھے، نے بی بی سی فارسی کو اپنے تازہ ترین انٹرویو میں ایک بار پھر ایران کے خلاف اپنے معاندانہ موقف کو دہرایا اور ایران میں حالیہ انتشار کو ہوا دیتے ہوئے حکومت کی تبدیلی کے منصوبے کا اعادہ کیا۔

جب بولٹن سے پوچھا گیا کہ اس وقت امریکہ کا ردعمل کیا ہونا چاہیے تو جواب میں ایران کے معاملات میں واشنگٹن کی مداخلت کا اعتراف کرتے ہوئے امریکی حکام کو باہر ممالک میں مقیم اسلامی جمہوریہ کے ان مخالفین کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کی ترغیب دی جو ایران میں موجود گروہوں سے رابطے رکھتے ہیں اور مطالبہ کیا کہ ان کی "ضروریات" (مواصلات کے میدان میں، وغیرہ) کو پورا کرنا چاہئے۔

ایرانی عوام کے خلاف اپنے نفرت انگیز خیالات کے اظہار کو جاری رکھتے ہوئے، بولٹن نے تہران کے خلاف دباؤ اور پابندیوں میں اضافے کی حمایت کی اور امریکہ کے موجودہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ پابندیوں کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات کو روک دیں۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بائیڈن انتظامیہ کی گزشتہ دو سالوں میں ایک غلطی یہ تھی کہ اس نے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کی۔ بولٹن نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ایران کی اپوزیشن کو عراق کے کردستان ریجن کے ذریعے مسلح کیا گیا ہے۔ انہوں نے بلوائیوں کے ان اقدامات کو حکومت کے خلاف طاقت کے استعمال کی ایک "منظم کوشش" قرار دیا۔

News ID 1913054

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha